اقوام متحدہ کے سیکرٹری
جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ شام کی حکومت اور اس کی مخالفت کرنے والے شدت پسند
ملک کے پرامن شہریوں کے مصائب کے برابر ذمہ دار ہیں۔
غیر ملکی
میڈیا کے مطابق بان کی مون نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ شامی شہر مضایا میں
لوگ بھوک کا شکار بنے، تمام متحارب فریق شامی عوام کے مصائب اور ان کے حقوق کی
خلاف ورزی کے ذمہ دار
ہیں۔
بان کی
مون نے مطالبہ کیا کہ فلاحی تنظیموں کو پرامن شہریوں تک رسائی فراہم کی جائے۔یاد
رہے کہ اس ہفتے اقوام متحدہ نے پچھلے سال ماہ اکتوبر کے بعد پہلی بار شامی شہر
مذایا، کفایہ اور فوعہ میں انسانی امداد پہنچا دیں جبکہ کچھ عرصے تک جنگی
کارروائیوں کی وجہ سے ان شہروں تک رسائی بند رہی تھی۔
اقوام
متحدہ کے مطابق شام میں پینتالیس لاکھ افراد ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں انسانی
امداد پہنچایا جانا انتہائی مشکل ہے۔